اسلام علیکم

محترم مہمان آپ کا
urduyahoo.blogspot.com
پر آنے کا بہت بہت شکریہ
اس بلاگ میں آپ کو اگر کوئی غلطی نظر آئے یا اس کی بہتری کے لئے اگر کوئی تجویز بھی دینا چاہیں تو ہم آپ کے شکر گزار ہوں گے
اور اگر آپ کوئی تحریر شائع کروانا چاہتےہیں تو آپ ہمیں ای میل کریں
ؑEmail : jinnah332@yahoo.com



تحریک طالبان پاکستان کون اور اغراض و مقاصد۔

0 تبصرہ جات

تحریک طالبان پاکستان کون اور اغراض و مقاصد۔


پہلے دور میں جنگیں ایک قسم کی ہوتی تھیں، جب دونوں افواج ایک دوسرے کے سامنے سینہ سپر ہو جاتی تھیں اور بھڑ جاتی تھیں، سب کو معلوم ہوتا تھا کہ کون دشمن ہے اور کون دوست۔ موجودہ دور میں صورتحال بالکل مختلف ہے۔ اب جنگ لڑنے کے کئی طریقے متعارف ہو چکے ہیں اور ان میں سب سے خطرناک طریقہ کہ جب دشمن آپ کے روپ میں آپ کے سامنے آ جائے اور اس تذبذب میں ڈال دے کہ آیا وہ دوست ہے یا دشمن۔
پاکستان کی افواج اس وقت ایسی ہی جنگ سے دوچار ہے اور وزیرستان میں ایسے ہی دشمن کے خلاف سینہ سپر ہے جو مسلمانوں کا روپ دھارے مسلمانوں کے خلاف ہی لڑ رہا ہے۔ تحریک طالبان پاکستان کو کئی لوگ کہتے ہیں کہ یہ عام قبائلی لوگ تھے، جب ان کے خلاف آپریشن ہوا تو یہ رد عمل میں نکل کھڑے ہوئے جو نوے فیصد تک غلط بات ہے۔ اگر یہ مقامی قبائلی افراد ہیں، اور اگر یہ افواج کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں۔ جب غسل کا وقت آتا ہے تو یہ غیر مسلم کیونکر نکلتے ہیں۔ اکثریت نے وہ فرائض نہیں پورے کیے ہوتے جو ایک مسلمان مرد پر فرض ہیں۔ دس فیصد ان میں ایسے افراد ضرور موجود ہیں جو واقعتاً مسلمان ہیں، ان کے جھانسے میں آ چکے ہیں، جن کے دماغوں کو بالکل خالی کر دیا گیا ہے اور اب وہ ایک چلتا پھرتا روبوٹ ہیں۔
تحریک طالبان پاکستان کے بنیادی طور پر دو مقاصد ہیں لیکن یہ مقاصد عرض کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ ایک امر کی وضاحت کی جائے۔ تحریک طالبان پاکستان اور تحریک طالبان افغانستان دو بالکل مختلف تنظیمیں ہیں۔ تحریک طالبان افغانستان ملاء محمد عمر کے حکم کے زیر اثر کام کرتے ہیں اور افغان طالبان کا تحریک طالبان پاکستان سے کوئی لینا دینا نہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ملاء محمد عمر اور تحریک طالبان افغانستان کا ایک ایک فرد سو فیصد پاکستان کی حمایت میں ہیں۔ اگر تحریک طالبان پاکستان کا افغان طالبان سے کوئی تعلق یا نسبت ہوتی تو ملاء محمد عمر کا وہ خط قطعی رد نہیں کیا جاتا جو کرنل امام کی رہائی کے لیے لکھا گیا تھا۔
تحریک طالبان پاکستان کا اصل اور بنیادی مقصد پاکستان کو دنیا کے سامنے ایک فیلڈ سٹیٹ کے طور پر سامنے لانا ہے، یعنی پاکستان ایک ایسی ریاست ہے جو اپنی سرزمین کا دفاع تک نہیں کر سکتی، ادھر اسلحہ بردار افراد کھلے عام گھومتے پھرتے اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ہیں لہٰذا ایسے ملک کے پاس روایتی اور جوہری ہتھیار ہونا بالکل بھی خطرے سے خالی نہیں۔
اس کالعدم تنظیم کا دوسرا بنیادی مقصد اپنے ظالمانہ اور انسانیت سوز حرکتوں اور رویوں سے تحریک طالبان افغانستان کو بدنام کرنا ہے، یعنی دنیا کے سامنے یہ تصویر آ جائے کہ طالبان بہت ہی ظالم ، جابر اور سفاک قسم کے لوگ ہیں، ان کے لیے انسانی زندگی کی کوئی وقعت نہیں اور یہ کہیں بھی کبھی بھی کسی بھی انسان کو ہلاک کر سکتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔
ان مقاصد کو پورا کرنے میں ہمارے میڈیا چینلز اور میڈیا اینکرز کا بہت بڑا کردار ہے جو انہوں نے بخوبی نہایت احسن طریقے سے پورا کیا ہے اور ملک و قوم سے غداری کے “فرائض” خوبصورتی سے ادا کیے ہیں۔ اب ہر پاکستان خاص و عام بغیر سوچے سمجھے افواج پاکستان کو لعن طعن کرنے سے قطعی گریز نہیں کرتا۔ وہ محکمہ جو کبھی عوام کے سر کا جھومر اور ایک مقدس محکمہ سمجھا جاتا تھا، آج اس کو چاروں طرف سے مختلف مغلظات سننے کو ملتی ہیں لیکن یہ بےلوث سپاہی سب کچھ برداشت کرتے ہوئے بھی اس قوم کی حفاظت کے لیے اپنی راتوں کے سکون اور دن کے چین کو حرام کیے ہوئے ہیں۔
تحریک طالبان پاکستان سے اب تک جو بھی اسلحہ برامد ہوا، جو بھی دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا، سب غیر ملکی ساختہ تھا اور ہے۔ جن میں اکثریت بھارتی ساختہ اسلحہ کی ہے۔ اس کے علاوہ ان کے پاس جدید امریکہ اسلحہ بھی موجود ہے۔ تحریک طالبان پاکستان کی ہی جاری کردہ وڈیوز میں ایک دو دفعہ سکھ انسٹرکٹرر اور ایک دفعہ انگریز انسٹرکر دکھ گیا تھا، جو اس بات کی کھلی گواہی ہے کہ کون سے بیرونی ہاتھ ان تنظیموں کی پشت پناہی کر رہے ہیں لیکن ہمارے میڈیا چینلز جو یو ٹیوب اور دیگر براڈکاسٹنگ ویب سائٹس سے مختلف وڈیوز تو اپنے خبر نامے میں نشر کرتے ہیں، ایسی وڈیوز ان کی آنکھوں کے سامنے سے شاید قطعی نہیں گزرتیں، یا گزرتی ہیں تو اس وقت آنکھیں بند ہوتی ہیں۔
یہ بات بھی آن ریکارڈ ہے کہ آپریشن کے پہلے پہل قبائل نے بلاشبہ مزاحمت کی تھی، لیکن جب ان پر حقیقت کھلی تو وہی قبائل افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ان غیر ملکی طالبانوں کے خلاف ایسا لڑے کے ان کو اپنی زمین سے بےدخل کیا۔ اب بھی بارڈر پار کون ہے جو ان تحریک طالبان پاکستان کو حفاظت میں رکھتا ہے، اور پھر موقعہ ملتے ہی یہ حملہ کر کے سرحد پار افغان سرزمین میں کدھر غائب ہو جاتے ہیں۔ وہ ایساف کے دستہ جو پاکستان افواج کی آئے روز شکایت کرتے نظر آتے ہیں، ان کا پہرہ سرحد کر اس قدر سخت ہے کہ ایک پاکستانی فوجی کا پاؤں بھی سرحد پار ہو تو ان کا شکایتی بیان میڈیا چینلز کی بریکنگ نیوز میں دکھایا جاتا ہے۔ وہ کیا اس بات سے بالکل بےخبر ہیں کہ لوگوں کا ایک گروہ اپنے ساتھ بھاری اسلحہ لیکر سرحد پار گیا، پاک سرزمین پر کاروائی کی اور خاموشی سے اسلحہ سمیت واپس آ گیا۔
پاکستانی میڈیا چینلز تو کام ہی ان کے لیے کرتے ہیں جن کا کھاتے ہیں، لیکن پاکستان عوام بھی اگر ایسے آنکھیں بند کر کے فنڈڈ میڈیا چینلز کی اندھی تقلید کرتے رہے تو واللہ علم ایسے لوگوں کا کیا اور کیسا انجام ہو گا۔ میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس سرزمین پاکستان کی حفاظت فرمائے، اس میں سے ایسے شر انگیز عناصر کا قلع قمع فرمائے اور ہم عوام کو عقل، سمجھ اور شعور عطا فرمائے کہ ہم اپنے دوست اور دشمن کو پہچان سکیں۔ آمین
پاکستان زندہ باد
افواج پاکستان پائندہ باد

0 تبصرہ جات:

Pak Urdu Installer

فیس بک پر ہمارا صفہ

اپنے فیس بک پر لکھیں

مہمان ممالک

free counters