اے مری قوم کے جاں باز جوانو! اٹھو
اپنے بگڑے ہوئے حالات کو جانو، اٹھو
وقت آیا ہے کہ اب حشر اٹھانا ہے تمہیں
اپنے محسن کو یزیدوں سے بچانا ہے تمہیں
نعرہ زن ہو کے ہر اک قصر گرانا ہے تمہیں

حاکمِ وقت سے ٹکرانے کی ٹھانو، اٹھو
اے مری قوم کے جاں باز جوانو! اٹھو
جس نے اس ملک کو ناقابلِ تسخیر کیا
خوابِ کہسار کو شرمندۂ تعبیر کیا
اور پھر خواہشِ خوش رنگ کو تصویر کیا


اُس کی خاطر اے حمیّت کے نشانو، اٹھو
اے مری قوم کے جاں باز جوانو! اٹھو
پھر وہی معرکۂ کرب و بلا ہے، دیکھو
شبِ تیرہ میں کوئی دیپ جلا ہے، دیکھو
پھر کوئی ملک بچانے کو چلا ہے، دیکھو

بس یہی رنگِ بقا ہے مری مانو، اٹھو
اے مری قوم کے جاں باز جوانو! اٹھو
ہم نہ چھوڑیں گے کبھی اُس کے وفاداروں کو
ہم کہ پہچانتے ہیں اُس کے اداکاروں کو
کر ہی دیں ملک بدر، ملک کے غداروں کو

اب سرِ معرکہ اے شعلہ بیانو، اٹھو
اے مری قوم کے جاں باز جوانو! اٹھو