محمد محسن اسرار

کچھ نیا پن ملا رفاقت میں
کوئی تبدیلی آئے عادت میں

حال احوال ہی نہیں کوئی
ہم بھی رہتے ہیں کیس حالت میں

دل بہت تیزی سے دھڑکتا ہے
کچھ نہ کچھ ہوتا ہے رفاقت میں

توڑ کرتا ہے دل تاسُف کا
رقص کرتے ہیں ہم نقاہت میں

آنکھ روتی ہے خون پوری طرح
عشق پوُرا ہے اپنی ہیئت میں

اتنا ادراک میرے بس کا نہیں
اب اِضَافہ نہ کر محبت میں

نبض آہستہ چلنے لگتی ہے
شک اُترتا ہے جب طبعیت میں

بعض اوقات یوں بھی ہوتا ہے
ٹوٹ جاتا ہے د ل حقیقت میں

پُوری اجرت مگر نہیں ملتی
کیا کمی ہے مری مشقت میں

خواہشیں خوش گوار لگتی ہیں
وَِ صف ہوتا ہے وہ قنَاعَت میں

خُود سے مِل کر دُکھی ہوئے محسن
مُبتَلا ہو گئے اذ یِت میں